کموڈیٹی ٹریڈنگ کی وضاحت: CFDs کے ساتھ ٹریڈ کرنے کا طریقہ جانیں

Katerina Parpa
ٹریڈنگ جرنلسٹ
یہ سرمایہ کاری کا مشورہ نہیں ہے۔ ماضی کی کارکردگی مستقبل کے نتائج کا اشارہ نہیں ہے۔ آپ کا کیپیٹل خطرے میں ہے، براہ کرم ذمہ داری سے ٹریڈ کریں۔
شیئر کریں
اگر آپ یہ جاننا چاہتے رہے ہیں کہ کموڈیٹی ٹریڈنگ کیا ہے نیز کموڈیٹیز خریدنے کا طریقہ کیا ہے تو اب آپ کموڈیٹیز مارکیٹس کی متحرک دنیا میں داخل ہونے والے ہیں، ایک ایسی جگہ جہاں روزانہ دیگر چیزوں کے ساتھ قدرتی وسائل ٹریڈ کیے جاتے ہیں۔ یہ گائیڈ آپ کو نہ صرف یہ سمجھنے میں مدد دے گی کہ یہ مخصوص مارکیٹ کس طرح آپریٹ کرتی ہے بلکہ یہ سمجھنے میں بھی کہ آپ CFDs (فرق کے معاہدوں) کے ذریعے ٹریڈنگ کر کے اس میں کس طرح شرکت کر سکتے ہیں۔ ہم مخصوص کموڈیٹیز کو ٹریڈ کرنے نیز مختلف کموڈیٹیز کے ساتھ آپ کے ٹریڈنگ پورٹ فولیو کو متنوع بنانے کے طریقے کی تفصیلات پر بات چیت کریں گے۔ ہم دھاتوں اور دیگر کموڈیٹیز کو ٹریڈ کرنے سے وابستہ نمایاں فوائد اور ممکنہ خطرات نیز قیمتی دھاتوں اور دیگر کموڈیٹیز کی ٹریڈنگ شروع کرنے کے طریقے کیلئے عملی اقدامات جانیں گے۔
کموڈیٹی ٹریڈنگ کیا ہے؟
کموڈیٹیز کی ٹریڈنگ فنانشیل مارکیٹس کا ایک متحرک پہلو ہے جس میں خام مواد کی خرید و فروخت شامل ہے۔ عالمی ٹریڈ اور انڈسٹریل سرگرمی کے بنیادی عناصر کے طور پر، تیل، سونے اور چاندی جیسی کموڈیٹیز معاشی ٹرانزیکشنز میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ٹریڈرز سپلائی اور ڈیمانڈ کی تبدیلیوں کے باعث قیمت میں ہونے والے اتار چڑھاؤ سے فائدہ اٹھانے کیلئے اس مارکیٹ میں ٹریڈنگ کرتے ہیں۔ یہ پیشنگوئی کر کے کہ آیا ان لازمی اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گی یا گریں گی، ٹریڈرز خرید یا فروخت کے ذریعے ممکنہ منافع کما سکتے ہیں۔
کموڈیٹیز کیا ہیں؟
بنیادی طور پر، کموڈیٹی سے مراد کامرس میں استعمال ہونے والی بنیادی شے ہے جس کا اسی طرح کی دیگر اشیاء سے تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔ کموڈیٹیز کی خصوصیات یقینی بناتی ہیں کہ چاہے انہیں کوئی بھی پیدا کر رہا ہو، ان کا معیار اور ان کی خصوصیات یکساں رہتی ہیں۔ کموڈیٹیز کے معیار اور تبادلے کی صلاحیت کا یہ طریقہ تعین خصوصی کموڈیٹی ایکسچینجز کے قیام کا باعث بنا ہے جہاں ان اشیاء کو ریگولیٹڈ اور طے کردہ معیار کے ماحول میں ٹریڈ کیا جاتا ہے۔ یہ ایکسچینجز کموڈیٹیز کی مؤثر خرید و فروخت کی سہولت دیتی ہیں جس سے ٹریڈرز اور سرمایہ کاران کو پروڈکٹ کی یکسانیت اور معیار کے حوالے سے پُراعتماد رہتے ہوئے ٹرانزیکشنز میں شرکت کرنے کی سہولت ملتی ہے۔
Exness میں، ہم قیمتی دھاتوں، تیل اور گیس جیسی کموڈیٹیز ٹریڈ کرنے کی رسائی فراہم کرتے ہیں۔
CFDs (فرق کے معاہدوں) کے ساتھ کموڈیٹیز کی ٹریڈنگ کموڈیٹیز ایکسچینج کے ذریعے کموڈیٹیز کی روایتی خرید و فروخت کے مقابلے میں مختلف تجربہ آفر کرتی ہے۔
CFDs کے ساتھ کموڈیٹیز ٹریڈنگ
CFDs ٹریڈرز کو درحقیقت فزیکل کموڈیٹیز کی ملکیت رکھے بغیر کموڈیٹیز کی قیمت کی حرکت پر قیاس آرائی کرنے کی سہولت دینے والے فنانشیل ڈیریویٹوز ہیں۔ جب آپ CFDs کے ذریعے کموڈیٹیز میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو آپ معاہدہ کھلنے کے وقت سے لے کر بند ہونے کے وقت تک کموڈیٹی کی قیمت میں فرق کا تبادلہ کرنے سے اتفاق کرتے ہیں۔
روایتی ٹریڈنگ کے مقابلے میں بنیادی فرق
لیوریج: CFD ٹریڈنگ میں اکثر لیوریج شامل ہوتا ہے جس کا مطلب ہے ٹریڈرز کیپیٹل کی نسبتاً کم رقم کے ساتھ بڑی پوزیشن کھول سکتے ہیں۔ اس میں منافع کو بڑھانے کی استعداد بھی ہوتی ہے تاہم یہ ممکنہ خساروں کو بھی بڑھا دیتا ہے۔
ملکیت: CFDs کے ساتھ، آپ کبھی بھی اصل کموڈیٹی کی ملکیت نہیں رکھتے۔ آپ بس قیمت کی تبدیلیوں پر قیاس آرائی کر رہے ہوتے ہیں لہذا اسٹوریج یا ٹرانسپورٹیشن کے حوالے سے کوئی خدشہ نہیں ہوتا۔
فروخت کرنا: CFDs فروخت کرنا آسان بناتے ہیں جس سے ٹریڈرز کو گرتی قیمت سے بھی ممکنہ طور پر منافع کمانے کی سہولت ملتی ہے، یہ فیوچرز اور قابل ڈیلیور کموڈیٹیز والی روایتی ٹریڈنگ میں زیادہ پیچیدہ ہے۔
عالمی مارکیٹس تک رسائی: CFD ٹریڈرز ایک ہی پلیٹ فارم سے کئی مختلف عالمی مارکیٹس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، دستیاب آپشنز اکثر روایتی کموڈیٹی ایکسچینج کی جانب سے آفر کردہ سے کافی زیادہ ہوتے ہیں۔
لاگتیں اور فیس: CFDs کی ٹریڈنگ میں لاگتوں کی مختلف ساختیں شامل ہو سکتی ہیں جیسے سپریڈز، رات بھر ہولڈ کرنے کی فیس (سواپ ریٹس) اور کمیشن فیس، یہ روایتی فیوچرز ٹریڈنگ سے وابستہ لاگتوں سے مختلف ہوتی ہیں۔
تجارتی اوقات: CFD مارکیٹس اکثر روایتی کموڈیٹی ایکسچینجز کے مقابلے میں توسیعی اوقات آفر کرتی ہیں جس سے ٹریڈرز کو مارکیٹ کو حرکت دینے والے ایونٹس رونما ہوتے وقت رد عمل ظاہر کرنے کا موقع ملتا ہے۔
ریگولیشن: CFDs کی ریگولیشن ایک خطے سے دوسرے میں کافی زیادہ تبدیل ہوتی ہے اور ممکن ہے کہ کچھ دائرہ کاروں میں CFD ٹریڈنگ کی اجازت نہ ہو۔
CFD ٹریڈنگ کے فوائد و نقصانات نیز اس کی مختلف باریک بینیوں کو سمجھنا انتہائی اہم ہے۔
کس قسم کی کموڈیٹیز ٹریڈ کی جا سکتی ہیں؟
اس قسم کی مارکیٹ وسیع اور متنوع ہوتی ہے، اس میں ایسی اشیاء کی وسیع رینج ہوتی ہے جو چار بنیادی زمروں میں آتی ہیں: دھاتیں، توانائی، لائیو اسٹاک اور گوشت نیز زراعتی پروڈکٹس۔ Exness میں ہم اپنے ٹریڈرز کو دو سب سے زیادہ ٹریڈ کیے جانے والے کموڈیٹی کے زمروں یعنی دھاتوں اور توانائیوں کے CFDs کو ٹریڈ کرنے کا موقع آفر کرتے ہیں۔
دھاتوں کی ٹریڈنگ
دھاتوں کے زمرے میں، سونے، چاندی، پلاٹینم اور تانبے جیسی کموڈیٹیز کو ٹریڈ کیا جاتا ہے۔ مارکیٹ کے عدم استحکام یا معاشی مندیوں کے وقتوں میں ٹریڈرز اکثر قیمتی دھاتوں بالخصوص سونے کی جانب مائل ہوتے ہیں جس کی وجہ ان کی قدیمی قدر اور محفوظ اثاثے کی حیثیت سے ان کی ساکھ ہے۔ دھاتیں بھی افراط زر اور کرنسی کی بے قدری کے خلاف ہیج کے طور پر کام کرتی ہیں جو انہیں اس مارکیٹ کی ٹریڈنگ کا اہم حصہ بناتا ہے۔
توانائی کی ٹریڈنگ
توانائی کی کموڈیٹیز میں خام تیل، گرم کرنے کے تیل، قدرتی گیس اور گیسولین جیسی لازمی اشیاء موجود ہیں۔ توانائی کا سیکٹر عالمی معاشی تبدیلیوں اور پیداوار میں تبدیلیوں کے حوالے سے بالخصوص حساس ہوتا ہے۔ مثلاً، تیل کی پیداوار میں کمی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے کیونکہ ڈیمانڈ اتنی ہی رہتی ہے یا بڑھتی جاتی ہے۔ لہذا، توانائی کی کموڈیٹیز میں ٹریڈنگ ڈھیروں عوامل سے متاثر ہو سکتی ہے، جغرافیائی و سیاسی ایونٹس سے لے کر تیل اور گیس کیلئے متبادل توانائی کے ذرائع میں پیش قدمیوں تک۔
کموڈیٹی مارکیٹ کو سمجھنا
کموڈیٹی مارکیٹ ایک پلیٹ فارم ہے جہاں خام مواد، فزیکل اثاثے اور فزیکل اشیاء یا بنیادی اشیاء کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔ ان کموڈیٹیز میں زراعتی پروڈکٹس جیسے گندم اور کپاس سے لے کر توانائی کے وسائل جیسے تیل اور قدرتی گیس نیز سونے اور چاندی جیسی دھاتوں تک کچھ بھی شامل ہو سکتا ہے۔ کموڈیٹی مارکیٹ کس طرح کام کرتی ہے اس میں سپلائی اور ڈیمانڈ کے تعامل نیز ایسے کئی دیگر عوامل کو سمجھنا شامل ہے جو قیمتوں اور مارکیٹ ڈائنامکس کو متاثر کر سکتے ہیں۔ کاروبار اور سرمایہ کاران قیمت کے ممکنہ اتار چڑھاؤ کے خلاف ہیج کرنے، منافعوں کی قیاس آرائی کرنے یا میٹیریلز کی مستحکم سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے لائیو مارکیٹ میں شرکت کرتے ہیں۔
کموڈیٹی مارکیٹ کو کون سے عوامل حرکت دیتے ہیں؟
اس مارکیٹ کو کئی اہم عناصر حرکت دے سکتے ہیں۔ سپلائی اور ڈیمانڈ بنیادی ہیں: سپلائی کی قلت قیمتوں کو اوپر لے جا سکتی ہے جبکہ زیادتی نیچے دھکیل سکتی ہے۔ جغرافیائی و سیاسی مسائل، معاشی استحکام اور حکومتی پالیسیاں دستیابی اور لاگت میں اچانک تبدیلیوں کا باعث بن سکتی ہیں۔ نیز عالمی معیشت اور ٹیکنالوجیکل تبدیلیوں کی صحت کموڈیٹی ڈیمانڈز میں طویل مدتی ٹرینڈز کا باعث بن سکتی ہے۔ مارکیٹ کی قیاس آرائی اور موسم، اسٹوریج اور ٹرانسپورٹیشن کی لاگتوں جیسے عوامل بھی کموڈیٹی کی قیمتوں میں روزانہ اتار چڑھاؤ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
کموڈیٹی کی قیمتوں کو کون سے عوامل متاثر کر سکتے ہیں؟
کموڈیٹیز کی قیمتیں کئی عوامل کے امتزاج سے متاثر ہوتی ہیں۔ کسی کموڈیٹی کی پیداوار اور اسے مارکیٹ میں لانے کی لاگت، جیسے اسٹوریج اور انشورنس اس کی قیمت کو متاثر کر سکتی ہے۔ کرنسی کا اتار چڑھاؤ بھی اہم ہے کیونکہ کموڈیٹیز اکثر امریکی ڈالرز میں ٹریڈ کی جاتی ہیں۔ جغرافیائی و سیاسی ایونٹس سپلائی چینز میں خلل پیدا کر سکتے ہیں جبکہ عالمی معاشی حالات ڈیمانڈ کے لیولز کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ افراط زر اور سودی شرحیں کے اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں جو اکثر کموڈیٹیز کو گزر بسر کی لاگت میں اضافے کے خلاف ہیج بناتا ہے۔ ٹیکنالوجیکل ترقیاں پیداوار کی لاگتوں کو گھٹانے یا کموڈیٹیز کی نئی اقسام کیلئے ڈیمانڈ میں اضافہ کرنے کا باعث بن سکتی ہیں جبکہ موسم اور ماحولیاتی عوامل زراعتی اور توانائی کی سپلائیز کو کافی حد تک متاثر کر سکتے ہیں۔
کموڈیٹی کے تجارتی اوقات
کموڈیٹی کے تجارتی اوقات مارکیٹ اور ٹریڈ کی جانے والی کموڈیٹی کے لحاظ سے کافی مختلف ہوتے ہیں۔ زیادہ تر کموڈیٹیز کیلئے، ٹریڈنگ پروڈیوسر کے ٹائم زون کے کاروباری اوقات کے دوران ہوتی ہے۔ مثلاً، زراعتی کموڈیٹیز اکثر تب ٹریڈ کی جاتی ہیں جبکہ متعلقہ مارکیٹس امریکہ یا یورپ میں کھلی ہوں۔ تاہم، مارکیٹس کی عالمی نوعیت کی وجہ سے، کچھ کموڈیٹیز کو دنیا بھر کی مختلف ایکسچینجز پر تقریباً چوبیس گھنٹے ہی ٹریڈ کیا جا سکتا ہے۔ اس قسم کی ٹریڈنگ میں مؤثر طریقے سے شرکت کرنے کی خاطر ٹریڈرز کیلئے مخصوص تجارتی اوقات سے آگاہ رہنا لامی ہے۔
ہماری ویب سائٹ پر فیچرڈ کموڈیٹیز کیلئے تمام تجارتی اوقات سرور ٹائم (GMT+0) میں ہیں۔
CFDs کے ساتھ کموڈیٹیز ٹریڈ کرنے کا طریقہ
فرق کے معاہدوں (CFDs) کے ذریعے دھاتوں اور دیگر کموڈیٹیز کو ٹریڈ کرنا ٹریڈرز کو اصل فزیکل کموڈیٹی رکھے بغیر کسی مخصوص کموڈیٹی کی قیمت کی حرکات پر قیاس آرائی کرنے کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔ CFDs ڈیریویٹو فنانشیل انسٹرومنٹس ہیں جو آپ کو چڑھتی اور گرتی دونوں طرح کی مارکیٹ کی قیمتوں سے ممکنہ طور پر منافع کمانے کا موقع دیتے ہیں۔ تاہم، یہ سمجھنا اہم ہے کہ CFD ٹریڈنگ پیچیدہ ہے اور اس میں خطرے کی اعلی سطح شامل ہے۔ یہ سبھی کیلئے موزوں نہیں نیز آپ کو صرف اتنی ہی رقم سے ٹریڈ کرنا چاہیے جسے گنوانا آپ برداشت کر سکتے ہوں۔ ذیل میں ایک مرحلہ بہ مرحلہ گائیڈ ہے جو CFDs کے ساتھ کموڈیٹیز کی ٹریڈنگ شروع کرنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے:
CFDs کے ساتھ کموڈیٹیز کی ٹریڈنگ شروع کرنے کے 11 مراحل
مرحلہ 1: CFDs اور ان کے طریقہ کار کو سمجھیں
ٹریڈنگ شروع کرنے سے پہلے، CFDs کیا ہیں نیز ان میں کیا خطرات شامل ہیں اس بارے میں جانیں۔ CFDs لیوریج والی پروڈکٹس ہیں جس کا مطلب ہے کہ آپ کو کُل ٹریڈ کی قدر کا بس کچھ فیصد ڈیپازٹ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، یہ منافع اور خسارے دونوں کو بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے۔
مرحلہ 2: کسی نیک نام CFD بروکر کا انتخاب کریں
تحقیق کر کے کسی نیک نام CFD بروکر کا انتخاب کریں۔ ریگولیشن، ٹریڈنگ پلیٹ فارم کی خصوصیات، دستیاب کموڈیٹیز، سپریڈز، لیوریج آپشنز، کسٹمر سروس نیز سیکورٹی اور حفاظتی تدابیر جیسے عوامل کو ملحوظ خاطر رکھیں۔
مرحلہ 3: ٹریڈنگ اکاؤنٹ کھولیں
اپنے منتخب کردہ بروکر کے ساتھ ٹریڈنگ اکاؤنٹ کیلئے رجسٹر کریں۔ اس میں عموماً فنانشیل ریگولیشنز کی تعمیل کیلئے اپنی ذاتی معلومات، شناخت کا ثبوت اور رہائش کا ثبوت فراہم کرنا شامل ہوتا ہے۔
مرحلہ 4: اپنا اکاؤنٹ فنڈ کریں
اپنے ٹریڈنگ اکاؤنٹ میں فنڈز ڈیپازٹ کریں۔ بروکر کے قابل قبول ادائیگی کے طریقے چیک کر کے یقینی بنائیں کہ آپ نے ان کموڈیٹیز کے مارجن کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے کافی ڈیپازٹ کر لیا ہے جنہیں آپ ٹریڈ کرنا چاہتے ہیں۔
مرحلہ 5: ڈیمو ٹریڈنگ اکاؤنٹ کے ساتھ مشق کریں
حقیقی رقم کے ساتھ ٹریڈنگ کرنے سے پہلے ڈیمو ٹریڈنگ اکاؤنٹ کے ساتھ مشق کرنے پر غور کریں۔ اس سے آپ کو ٹریڈنگ پلیٹ فارم سے واقفیت حاصل کرنے اور بغیر کسی فنانشیل خطرے کے اپنی تجارتی حکمت عملیوں کو جانچنے کی سہولت ملتی ہے۔
مرحلہ 6: مارکیٹ ریسرچ کریں
کموڈیٹیز مارکیٹ کو سمجھنے کیلئے جامع ریسرچ کریں۔ کموڈیٹی کی قیمتوں کو متاثر کرنے والے عوامل جیسے سپلائی اور ڈیمانڈ کے ڈائنامکس، جغرافیائی و سیاسی ایونٹس اور معاشی اشاروں کے بارے میں جانیں۔
مرحلہ 7: ٹریڈنگ پلان بنائیں
اپنے سرمایہ کاری کے اہداف، خطرے کی برداشت، تجارتی حکمت عملیوں اور ٹریڈز میں اینٹر اور ایگزٹ ہونے کے معیار کی خط کشی کرنے والا ٹریڈنگ پلان بنائیں۔ پُرخطر سرمایہ کاریوں کا مؤثر طریقے سے نظم کرنے کیلئے اپنے پلان پر کاربند رہیں۔
مرحلہ 8: مارکیٹس کا تجزیہ کریں
کموڈیٹی مارکیٹس کا جائزہ لینے کیلئے تکنیکی اور بنیادی تجزیہ استعمال کریں۔ تکنیکی تجزیے میں قیمت کے چارٹس کا تجزیہ کرنا شامل ہے جبکہ بنیادی تجزیہ بیرونی ایونٹس اور ڈیٹا پر فوکس کرتا ہے۔
مرحلہ 9: ٹریڈ کرنے کیلئے کموڈیٹی منتخب کریں
اپنے مارکیٹ کے تجزیے اور ذاتی ترجیحات کے لحاظ سے ٹریڈ کرنے کیلئے کموڈیٹی منتخب کریں۔ CFD ٹریڈنگ کیلئے مقبول کموڈیٹیز میں تیل، سونا اور زراعتی پروڈکٹس شامل ہیں اور Exness میں ہم CFDs کے ساتھ توانائیاں اور دھاتیں ٹریڈ کرنے کا آپشن آفر کرتے ہیں۔
مرحلہ 10: ٹریڈ لگائیں
کموڈیٹی منتخب کرنے کے بعد، ٹریڈ لگائیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ کموڈیٹی کی قیمت میں اضافہ ہوگا تو خریدنے یا اگر آپ کا ماننا ہو کہ قیمت گرے گی تو فروخت کرنے کا فیصلہ کریں۔ اپنی ٹریڈ کا سائز، لیوریج، اسٹاپ لاس اور ٹیک پرافٹ سیٹ کریں۔
مرحلہ 11: اپنی پوزیشن مانیٹر اور بند کریں
باقاعدگی کے ساتھ اپنی کھلی پوزیشنز اور مارکیٹس کو مانیٹر کریں۔ اگر مارکیٹ آپ کے خلاف حرکت کرے تو قدم اٹھانے یا اگر آپ کے تجارتی مقاصد پورے ہو جائیں تو منافع لینے کیلئے تیار رہیں۔ جب آپ تیار ہوں تو اپنی پوزیشن بند کر دیں۔
CFD کموڈیٹیز ٹریڈنگ کیلئے حکمت عملیاں
جب کموڈیٹی مارکیٹ ٹریڈنگ کی بات آتی ہے تو ٹریڈرز مستقل بنیادوں پر دھاتوں اور توانائیوں جیسے اثاثوں کے اتار چڑھاؤ کو نیویگیٹ کرنے کیلئے مؤثر حکمت عملیوں کی تلاش میں ہوتے ہیں۔ تیل، سونے اور چاندی جیسی کموڈیٹیز عالمی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور ان کموڈیٹیز کو ٹریڈ کرنے کا طریقہ سمجھنے کیلئے وقت اور وسائل کی مد میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ ذیل میں ایسی کچھ حکمت عملیاں ہیں جنہیں ٹریڈرز کموڈیٹی مارکیٹس میں باخبر فیصلے لینے کیلئے استعمال کر سکتے ہیں، بشمول یہ کہ سونے، چاندی اور تیل کو کب اور کیسے ٹریڈ کیا جائے۔
ٹرینڈ ٹریڈنگ
ٹرینڈ ٹریڈنگ میں مارکیٹ کی سمت کو فالو کرنا شامل ہے، چاہے وہ اوپر کی جانب ہو نیچے کی طرف۔ خام تیل میں سرمایہ کاری کیلئے اس حکمت عملی کو استعمال کرنے والے ٹریڈرز جاری ٹرینڈز کا تعین کرنے کیلئے خام تیل کے انڈیکسز کو دیکھ سکتے ہیں اور ان ٹرینڈز کی سمت کے موافق ٹریڈز میں اینٹر ہو سکتے ہیں۔
دھاتوں اور دیگر کموڈیٹیز کی ٹرینڈ ٹریڈنگ کے بارے میں مزید جاننے کیلئے، یہاں کلک کریں۔
خبروں کی ٹریڈنگ
بنیادی ٹریڈرز، جنہیں خبروں کے ٹریڈرز بھی کہا جاتا ہے، ان معاشی ایونٹس اور خبروں کا تجزیہ کرتے ہیں جو کموڈیٹی کی قیمتوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔ مثلاً، تیل کی ڈیمانڈ میں اضافہ ٹریڈرز کی جانب سے خریداری کا باعث بن سکتا ہے جو مارکیٹ کی قیمتوں میں اضافے کی توقع کر رہے ہوتے ہیں۔ سونے جیسی دھاتوں کی ٹریڈنگ کرتے وقت، سونے کی ٹریڈنگ کے طریقہ کار کو سمجھنے میں جغرافیائی سیاست کے اوینٹس کو مانیٹر کرنا شامل ہوتا ہے جو اکثر سونے کی قیمتوں کو متاثر کرتے ہیں۔
رینج ٹریڈنگ
یہ حکمت عملی سپورٹ اور ریزسٹنس کے ان لیولز کی نشاندہی کرنے پر فوکس کرتی ہے جن کے درمیان کموڈیٹی کی قیمت اوپر نیچے ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، خام تیل کو ٹریڈ کرنے کا طریقہ سمجھنے کی کوشش کرنے والے ٹریڈرز سپورٹ لیول پر خریدیں گے اور ریزسٹنس لیول پر فروخت کر کے ایک مستحکم رینج کے اندر کموڈیٹی کی قیمت کی حرکت سے فائدہ اٹھائیں گے۔
پوزیشن ٹریڈنگ
پوزیشن ٹریڈنگ ایک طویل مدتی حکمت عملی ہے جس میں ٹریڈرز توسیعی عرصوں کیلئے کموڈیٹیز کو ہولڈ رکھتے ہیں۔ یہ حکمت عملی مختصر مدتی اتار چڑھاؤ پر توجہ نہیں دیتی بلکہ یہ توانائیوں اور دھاتوں جیسی کموڈیٹیز کو متاثر کرنے والے طویل مدتی بنیادی ٹرینڈز پر زیادہ فوکس کرتی ہے۔
بریک آؤٹ ٹریڈنگ
جب کسی کموڈیٹی کی قیمت ریزسٹنس لیولز سے اوپر نکل جاتی ہے یا سپورٹ لیولز سے نیچے گر جاتی ہے تو بریک آؤٹ ٹریڈرز پوزیشنز کھولتے ہیں۔ مثال کہ طور پر، یہ حکمت عملی اس وقت زیادہ مؤثر طریقے سے استعمال کی جا سکتی ہے جب سونے کو معاشی عدم یقینی کے عرصے میں ٹریڈ کیا جا رہا ہو اور بریک آؤٹ ممکنہ طور پر خاطر خواہ قیمت کی حرکت کا اشارہ دے۔
سیزنل ٹریڈنگ
کموڈیٹیز اکثر سیزنل پیٹرنز کا مظاہرہ بھی کرتی ہیں اور ٹریڈرز ان سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ سیزنل ٹریڈرنگ ان پیٹرنز سے فائدہ اٹھاتی ہے جیسے کہ موسم سرما میں توانائی کی ڈیمانڈ میں اضافہ یا پھر فصلوں کیلئے زراعتی ادوار۔
ایک ہی کموڈیٹی کی ٹریڈنگ کرنا
ایک ہی کموڈیٹی، جیسے کہ سونے پر فوکس کرنے سے ٹریڈرز کو اس کی مارکیٹ کی حرکات گہرائی میں سمجھنے اور مانیٹر کرنے کی سہولت ملتی ہے۔ مؤثر طریقے سونے کی ٹریڈ کرنے کا طریقہ جاننے کا مطلب ہے بالخصوص سونے کی مارکیٹ کو متاثر کرنے والے فیکٹرز پر گہری نظر رکھنا۔
کموڈیٹیز ٹریڈنگ کیلئے ٹاپ اشارے
کموڈیٹی مارکیٹس کو نیویگیٹ کرنے میں کامیابی کیلئے درست تکنیکی اشارے استعمال کرنا لازمی ہے، مثلاً یہ سمجھنے کی کوشش کرتے ہوئے کہ سونے یا دیگر قیمتی دھاتوں کو کیسے ٹریڈ کیا جائے۔ یہ اشارے نہ صرف قیمت کی حرکات کی پیشنگوئی کرنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ باخبر فیصلے لینے میں بھی کام آتے ہیں۔ ذیل میں ان ٹاپ اشاروں کا مجموعی جائزہ موجود ہے جن پر ٹریڈرز مارکیٹ میں انحصار کرتے ہیں۔
اسٹوکیسٹک آسیلیٹر
اسٹوکیسٹک آسیلیٹر ایک مومینٹم اشارہ ہے جو کموڈیٹی کے بند ہونے کی قیمت کا موازنہ مخصوص عرصے میں اس کی قیمت کی رینج کے ساتھ کرتا ہے۔ اس کی دو لائنز، %K اور %D ایک دوسرے کو کراس کرنے پر سگنلز فراہم کرتی ہیں۔ جب %K لائن کراس کر کے %D لائن کے اوپر جائے تو یہ خریدنے کا سگنل ہوتا ہے جبکہ %K لائن کا %D لائن کو کراس کر کے نیچے جانا فروخت کرنے کا سگنل ہوتا ہے۔ آسیلیٹر کی ڈائیورجنس اور نشیب و فراز کی وضع بھی مارکیٹ کی قوت اور ممکنہ ریورسلز کے حوالے سے انسائٹ آفر کر سکتی ہیں۔
ٹریڈنگ کیلئے اسٹوکیسٹک آسیلیٹر استعمال کرنے کے بارے میں مزید جاننے کیلئے، یہاں کلک کریں۔
بولینجر بینڈز
بولینجر بینڈز ٹریڈرز کیلئے مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کا جائزہ لینے اور اضافی خرید یا اضافی فروخت کے حالات کا جائزہ لینے کے حوالے سے اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ بینڈز ٹرینڈ پر مرکوز درمیانی لائن پر مشتمل ہوتے ہیں نیز بالائی اور نچلی لائنز بلحاظ ترتیب ریزسٹنس اور سپورٹ لیولز کی نمائندگی کرتی ہیں۔ بینڈز قیمت میں اتار چڑھاؤ میں اضافے کے ساتھ چوڑے ہو جاتے ہیں اور مارکیٹ کے مستحکم ہونے پر سکڑ جاتے ہیں۔ یہ اشارہ قیمت کی حرکات اور ممکنہ بریک آؤٹس کی شدت کی نشاندہی کرنے کیلئے بالخصوص کارآمد ہے۔
ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI)
ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) قیمت کی حالیہ تبدیلیوں کی وسعت کی پیمائش کر کے اضافی خرید یا اضافی فروخت کے حالات کی نشاندہی کرنے میں ٹریڈرز کی مدد کرتا ہے۔ اس کا پیمانہ 0 تا 100 ہے، 70 سے اوپر کے لیولز اضافی خرید کے حالات جبکہ 30 سے نیچے کے لیولز اضافی فروخت والی مارکیٹ کی تجویز دیتے ہیں۔ ان تھریشولڈز کے علاوہ، ٹریڈرز ممکنہ ریورسلز کی پیشنگوئی کرنے کیلئے RSI کے اندر ڈائیورجنس اور فیلیئر سوئنگز کو بھی دیکھتے ہیں۔ تاہم، RSI ڈائیورجنسز کی افادیت غالب مارکیٹ ٹرینڈ سے متاثر ہو سکتی ہے۔
موونگ ایوریجز
موونگ ایوریجز قیمت کے ڈیٹا کو ہموار بناتی ہیں تاکہ ٹریڈرز کو کموڈیٹیز میں ٹرینڈز کی نشاندہی کرنے میں مدد مل سکے۔ مخصوص عرصے میں اوسط قیمت کو کیلکولیٹ کر کے، ٹریڈرز یہ تعین کر سکتے ہیں کہ آیا انہیں ٹریڈ میں اینٹر یا اس سے ایگزٹ ہونا چاہیے۔ مثلاً، سونے یا چاندی کو ٹریڈ کرنے کے طریقے پر غور کرتے ہوئے، موونگ ایوریج جاری ٹرینڈ کی قوت کی نشاندہی کر سکتی ہے نیز یہ بھی کہ آیا یہ خریدنے یا بیچنے کیلئے اچھا وقت ہے۔
کموڈیٹیز ٹریڈنگ کیلئے موونگ ایوریجز استعمال کرنے کے بارے میں مزید یہاں جانیں۔
موونگ ایوریج کنورجنس ڈائیورجنس (MACD)
MACD ایک ٹرینڈ فالو کرنے والا مومینٹم اشارہ ہے جو کموڈیٹی کی قیمت کی دو موونگ ایوریجز کے درمیان تعلق دکھاتا ہے۔ 26 دن کی EMA کو 12 دن کی EMA سے منہا کر کے MACD لائن بنتی ہے جبکہ سگنل کی لائن عموماً MACD کی 9 دن کی EMA ہوتی ہے۔ جب MACD سگنل لائن کو کراس کر کے اوپر جاتی ہے تو یہ بُلش ٹرینڈ کی تجویز دیتا ہے جبکہ نیچے کی جانب کراس اوور بیئرش ٹرینڈ کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہسٹوگرام MACD اور اس کی سگنل لائن کے درمیان ڈائیورجنس کی بصری نمائندگی فراہم کرتا ہے۔
اپنے پورٹ فولیو کو متنوع بنانا
اپنے ٹریڈنگ پورٹ فولیو میں کموڈیٹیز کا انضمام کرنا اسے متنوع بنانے کی اسٹریٹیجک حکمت عملی ہے جو پوزیشنز کو مختلف انسٹرومنٹس پر پھیلا کر خطرے کو گھٹاتی ہے۔
سونے اور چاندی جیسی دھاتیں اکثر زیادہ اتار چڑھاؤ کے دوران اپنی قدر کو برقرار رکھتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر اسٹاکس جیسی دیگر ٹریڈرز کو مشکل وقت کا سامنا ہو تو آپ کی دھاتوں کی ٹریڈز اب بھی مستحکم ہو سکتی ہیں۔ دوسری طرف، تیل کی قیمتوں میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ ہو سکتا ہے اور اگر آپ مارکیٹ کی سمت کی درست پیشنگوئی کرتے ہوئے قدم اٹھاتے ہیں تو ممکنہ طور پر منافع کما سکتے ہیں۔ اپنے پورٹ فولیو کو متنوع بنا کر اور دھاتوں اور تیل دونوں کی ٹریڈ کر کے آپ اپنے سارے پیسے ایک ہی تجوری میں نہیں رکھتے جس سے آپ کو خطرے کا نظم کرنے اور اپنے کیپیٹل کی حفاظت کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
Exness میں، ہم دھاتوں اور توانائیوں کے زمروں میں مقبول ترین اور سب سے زیادہ وسیع پیمانے پر ٹریڈ کی جانے والی کموڈیٹیز آفر کرتے ہیں۔
CFD کموڈیٹی ٹریڈنگ کے فوائد اور خطرات
تیل میں سرمایہ کاری سے لے کر سونے اور چاندی کی ٹریڈنگ تک، کموڈیٹیز کی مارکیٹ اپنے منفرد فوائد اور منفرد خطرات پیش کرتی ہے۔ فوائد اور ممکنہ خطرات دونوں کو سمجھنا ان اس مارکیٹ کو نیویگیٹ کرنے کے خواہشمند ٹریڈرز کیلئے اہم ہے۔ اس سیکشن میں، ہم کموڈیٹیز میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے متوجہ کرنے والے اہم فوائد پر نیز نظم کیے جانے لائق خطرات پر گہرائی میں بات کریں گے۔
کموڈیٹی ٹریڈنگ کے فوائد
- تنوع: دھاتوں اور دیگر کموڈیٹیز کی ٹریڈنگ سے سرمایہ کاران کو اپنے پورٹ فولیوز متنوع بنانے میں مدد مل سکتی ہے جو ممکنہ طور پر ان کے پورٹ فولیو کے مجموعی خطرے کو گھٹا سکتی ہے۔
- افراط زر کے خلاف ہیج: کموڈیٹیز اکثر افراط زر کے خلاف مؤثر ہیج کے طور پر کام کرتی ہیں کیونکہ ان کی بڑھتی قیمتیں عموماً ضروریات زندگی کی لاگت میں اضافے سے متاثر ہوتی ہیں۔
- قیاس آرائی کے مواقع: کموڈیٹیز مارکیٹ قیاس آرائی کے مواقع آفر کرتی ہے کیونکہ ٹریڈرز مارکیٹ کی پیشنگوئیوں اور ٹرینڈز سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور ممکنہ طور پر منافع کما سکتے ہیں۔
- قیمت بندی میں شفافیت: کموڈیٹی کی قیمتیں عالمی مارکیٹ سپلائی اور انڈسٹریل ڈیمانڈ سے متاثر ہوتی ہیں، یہ قیمت بندی میں شفافیت کی ایسی سطح کا باعث بنتا ہے جو مارکیٹ کی حرکات کو مانیٹر کرنے والے ٹریڈرز کیلئے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔
- زیادہ لیکویڈیٹی اور حجم: جب آپ تیل جیسی کموڈیٹیز میں سرمایہ کاری کرتے ہیں جو توانائی کی انتہائی اہم کموڈیٹی ہے تو اس سے آپ کو زیادہ لیکویڈیٹی اور حجم والی مارکیٹ میں داخل ہونے کا موقع ملتا ہے جو کئی تجارتی مواقع پیش کرتا ہے۔
- لیوریج: کئی کموڈیٹی بروکرز مارجن پر ٹریڈنگ کی سہولت آفر کرتے ہیں جو ٹریڈرز کو لیوریج فراہم کرتی ہے، یہ ممکنہ منافعوں اور نقصانات دونوں میں اضافہ کرتی ہے۔
کموڈیٹی ٹریڈنگ کے خطرات
- مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ:کچھ کموڈیٹیز میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ ہو سکتا ہے جو موسم، سیاسی عدم استحکام اور قدرتی آفات جیسے ناقابل پیشنگوئی فیکٹرز سے متاثر ہوتا ہے، یہ خاطر خواہ پرائس سوئنگز کا باعث بن سکتا ہے۔
- لیوریج کے خطرات: جبکہ لیوریج منافع میں اضافہ کر سکتی ہے، یہ خاطر خواہ نقصانات کے امکان میں بھی اضافہ کرتی ہے جو کچھ صورتوں میں ابتدائی سرمایہ کاری سے زیادہ ہو سکتا ہے۔
- پیچیدگی: متعدد فیکٹرز کے قیمتوں کو متاثر کرنے کی وجہ سے کموڈیٹیز کی ٹریڈنگ پیچیدہ ہو سکتی ہے اور اسے نیویگیٹ کرنے کیلئے خاطر خواہ مہارت کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
- ریگولیٹری خطرات: حکومتی پالیسیوں اور ریگولیشنز میں تبدیلیوں کا کموڈیٹی کی قیمتوں اور تجارتی حکمت عملیوں پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔
- لیکویڈیٹی کی تشویشات: کچھ کموڈیٹیز کو کم لیکویڈیٹی کے عرصوں کا سامنا ہو سکتا ہے جو مارکیٹ کی قیمت کو متاثر کیے بغیر پوزیشنز میں اینٹر اور ایگزٹ ہونا مشکل بناتا ہے۔
- جغرافیائی سیاستی تناؤ اور پالیسیاں: جبکہ تیل کی مارکیٹ خاطر خواہ مواقع آفر کرتی ہے، یہ جغرافیائی سیاستی تناؤ اور توانائی کی پالیسیوں میں تبدیلیوں کے زیر اثر بھی ہے جو تیل کی کمپنیوں کی جانب سے قیمت میں اچانک تبدیلیوں کا باعث بن سکتا ہے۔
اکثر پوچھے گئے سوالات
ہارڈ اور سافٹ کموڈیٹیز کے درمیان کیا فرق ہے؟
ہارڈ کموڈیٹیز جیسے کہ سونا، تیل یا لوہے کی کان قدرتی وسائل ہیں جن کی کان کنی کی جاتی ہے یا پھر کشید کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب، سافٹ کموڈیٹیز زراعتی پروڈکٹس یا لائیو اسٹاکس ہیں جیسے گندم، کافی، مویشی یا شکر۔ بنیادی فرق ان کی نوعیت میں ہے؛ ہارڈ کموڈیٹیز کی شیلف لائف عموماً زیادہ طویل ہوتی ہے اور انہیں اکثر دیگر اشیاء کی پروڈکشن میں اجزاء کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جبکہ سافٹ کموڈیٹیز عموماً مخصوص مدت کے بعد خراب ہو جاتی ہیں اور انہیں براہ راست استعمال کیا جاتا ہے۔
ایک نئے ٹریڈر کے طور پر سونے اور چاندی کو ٹریڈ کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
ایک نئے ٹریڈر کے طور پر سونے اور چاندی کو ٹریڈ کرنے کیلئے، ان پانچ مراحل کا اطلاق کرنا یقینی بنائیں:
- سیکھیں: قیمتی دھاتوں کی مارکیٹ کی بنیادی چیزیں سیکھیں، بشمول یہ کہ قیمت میں تبدیلی کن چیزوں کی وجہ سے ہوتی ہے نیز سونے اور چاندی کو کس طرح ٹریڈ کیا جاتا ہے (مثلاً فزیکل بلین، ETFs، فیوچرز)۔
- بجٹ سیٹ کریں: طے کریں کہ آپ اپنے فنانشیل استحکام کو داؤ پر لگائے بغیر کموڈیٹیز میں کتنی سرمایہ کاری کرنا برداشت کر سکتے ہیں۔ کبھی بھی کموڈیٹیز میں اس رقم سے سرمایہ کاری نہ کریں جسے گنوانا آپ برداشت نہ کر سکتے ہوں۔
- پلیٹ فارم منتخب کریں: سونے اور چاندی کی مارکیٹس تک رسائی آفر کرنے والا نیک نام ٹریڈنگ پلیٹ فارم یا بروکر منتخب کریں۔ یقینی بنائیں کہ وہ ریگولیٹڈ ہے اور کسٹمر کے جائزے اچھے ہیں۔
- چھوٹی شروعات کریں: مارکیٹ کے ڈائنامکس کا اندازہ کرنے کیلئے معمولی سرمایہ کاری سے آغاز کریں۔ اس طرح آپ تجربہ حاصل کرتے ہوئے اپنے ممکنہ خساروں کو کم سے کم رکھ سکتے ہیں۔
- مانیٹر کریں اور سیکھیں: مارکیٹس کو باقاعدگی سے چیک کریں اور ایسی معاشی خبروں سے آگاہ رہیں جو قیمتی دھاتوں کی قیمتوں کو متاثر کر سکتی ہوں۔ اپنی ٹریڈز سے سیکھیں اور اسی لحاظ سے اپنی حکمت عملیوں کو ایڈجسٹ کریں۔
نئے ٹریڈر کے طور پر خام تیل کو ٹریڈ کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
نئے ٹریڈر کے طور پر تیل کو ٹریڈ کرنے کیلئے، یہ پانچ مراحل فالو کریں:
- سیکھیں: مارکیٹ کے ڈائنامکس اور تیل کی قیمتوں کو متاثر کرنے والے فیکٹرز جیسے معاشی اشاروں، سپلائی اور ڈیمانڈ اور جغرافیائی و سیاسی ایونٹس پر ریسرچ کر کے خام تیل کو ٹریڈ کرنے کے طریقے کی بنیادی چیزیں سیکھیں۔
- بروکر اور پلیٹ فارم منتخب کریں: ٹریڈنگ پلیٹ فارم منتخب کریں اور کسی نیک نام فراہم کنندہ کے ساتھ بروکریج اکاؤنٹ کھولیں۔
- سمولیٹر کے ساتھ مشق کریں: اعتماد پیدا کرنے کیلئے ڈیمو ٹریڈنگ اکاؤنٹ کے ذریعے مشقی ٹریڈز سے آغاز کریں۔
- پلان کریں اور حکمت عملی بنائیں: تکنیکی تجزیے، بنیادی تجزیے یا پھر دونوں کے امتزاج کی بنیاد پر تجارتی حکمت عملی بنائیں۔
- کم رقم سے آغاز کریں: کم رقوم سے ٹریڈنگ شروع کریں اور مارکیٹ کو مسلسل مانیٹر کریں کیونکہ تیل جیسی توانائی والی کموڈیٹیز کی قیمتوں میں دھاتوں کی ٹریڈنگ سے زیادہ اتار چڑھاؤ ہو سکتا ہے۔
جب بات آتی ہے سونے اور چاندی کو ٹریڈ کرنے کے طریقے کی تو یہ سمجھ لیں کہ سونے اور چاندی کی ٹریڈنگ میں بھی سپلائی اور ڈیمانڈ کے یکساں اصول ہی لاگو ہوتے ہیں، توانائیوں کی ٹریڈنگ سیاسی اور معاشی خبروں کے حوالے سے زیادہ حساس ہو سکتی ہے جبکہ سونا اور چاندی مارکیٹ میں ہلچل کے دوران اکثر محفوظ اثاثوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔
کموڈیٹی ٹریڈنگ کیلئے بہترین حکمت عملی کیا ہے؟
ٹریڈرز اس طرح کی ٹریڈنگ کیلئے سب سے زیادہ موزوں حکمت عملی استعمال کرنے کے خواہشمند ٹریڈرز اکثر ایک کامل تدبیر کا اطلاق کرتے ہیں، یعنی مستقل سیکھنے کا عزم، مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کے ساتھ پلٹنے کی تیاری نیز اپنے خطرے کی بھوک سے موافق مختلف تجارتی طریقوں، سرمایہ کاری کے ٹائم فریم اور مارکیٹ کے تجزیے کی انسائٹس کو یکجا کرتے ہوئے حسب منشا حکمت عملی بنانا۔
میں قیمتی دھاتوں اور دیگر کموڈیٹیز کی ٹریڈنگ میں بہتر کیسے ہو سکتا ہوں؟
اس مارکیٹ میں ٹریڈنگ میں بہتر ہونے کیلئے، لیوریج کو احتیاط سے ہینڈل کریں کیونکہ زیادہ لیوریج زیادہ منافع یا خسارے کا باعث بن سکتا ہے۔ مارکیٹ سائیکل کو سمجھیں اور مانیٹر کریں، یہ سمجھتے ہوئے کہ ڈیمانڈ اور سپلائی کموڈیٹی کی قیمتوں کو کس طرح متاثر کر سکتے ہیں۔ ذرا کم اتار چڑھاؤ والی کموڈیٹیز کے ساتھ آغاز کر کے اتار چڑھاؤ میں ٹریڈ کرنے کی عادت بنائیں اور لاٹ سائز اتار چڑھاؤ کے لحاظ سے منتخب کریں، نہ کہ دستیاب مارجن کے لحاظ سے۔ بالآخر، کم فیس اور طاقتور ٹریڈنگ پلیٹ فارمز والے قابل اعتماد اور مؤثر بروکر کا انتخاب کر کے اپنے تجارتی تجربے اور منافع کو بڑھائیں۔
فیوچرز معاہدوں بمقابلہ CFDs کے ساتھ ٹریڈنگ کے درمیان کیا فرق ہے
فیوچرز مارکیٹس میں کموڈیٹی فیوچرز پر ٹریڈنگ میں اکثر کموڈیٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن (CFTC) ریگولیٹری ادارے کے طور پر شامل ہوتا ہے تاکہ مارکیٹ کی دیانتداری کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس ادارے کی زیر نگرانی فیوچرز معاہدہ مستقبل کے کسی مخصوص وقت پر پہلے سے متعین قیمت پر کسی کموڈیٹی کو خریدنے یا فروخت کرنے کا قانونی معاہدہ ہوتا ہے۔ ہر کموڈیٹی فیوچرز معاہدہ کموڈیٹی کی مقدار اور ڈیلیوری کی تاریخ بیان کرتا ہے۔ CFDs کے برعکس، جو زیادہ لچک آفر کرتے ہیں اور زائد المیعاد نہیں ہوتے، کموڈیٹی فیوچرز کی ایک طے شدہ تاریخ تنسیخ ہوتی ہے جو انہیں کم لچکدار بناتی ہے۔
اہم فرق یہ ہے کہ فیوچرز معاہدے کو فیوچرز ایکسچینج پر ٹریڈ کیا جاتا ہے اور اس کی ایک مقررہ مستقبل کی ڈیلیوری کی تاریخ اختتام ہوتی ہے جو پارٹیوں کو اس تاریخ پر تصفیہ کرنے کیلئے پابند بناتی ہے۔ اس کے برعکس، CFDs (فرق کے معاہدوں) کی کوئی مقررہ تنسیخ نہیں ہوتی اور آپ کبھی بھی اصل کموڈیٹی کی ملکیت حاصل نہیں کرتے۔ یہ اصل فرق اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ اگرچہ دونوں انسٹرومنٹس کموڈیٹی کی قیمتوں میں قیاس آرائی کرنے کی سہولت دیتے ہیں، یہ ٹریڈ کے دورانیے اور عہد کی نوعیت کی مد میں مختلف طور پر کام کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، CFDs میں لیوریج کے ساتھ ٹریڈنگ کیلئے زیادہ آپشنز ہوتے ہیں۔
Exness کے ساتھ کموڈیٹیز کی ٹریڈنگ شروع کریں
اس میدان میں داخل ہونے کیلئے کموڈیٹیز کی روایتی ٹریڈنگ اور کموڈیٹی CFD ٹریڈنگ کے درمیان باریک بینیوں کو بخوبی سمجھنا اہم ہے۔ Exness کے ساتھ، آپ اس سمندر میں اعتماد کے ساتھ اتر سکتے ہیں۔ ہمارا پلیٹ فارم ٹریڈرز کو دریافت کرنے کی سہولت دیتا ہے کہ CFDs کے ذریعے تیل کو کس طرح ٹریڈ کیا جائے، سونے اور چاندی کو اور دیگر دھاتوں کس طرح ٹریڈ کیا جائے نیز یہ خرید و فروخت دونوں کیلئے لچک اور مواقع پیش کرتا ہے۔ تاہم، یہ سمجھنا اہم ہے کہ جبکہ زیادہ لیوریج کے ساتھ ٹریڈنگ منافع کو بڑھا سکتی ہے، یہ آپ کے خسارے میں بھی اضافی کرتی ہے۔ ٹریڈرز کو چاہیے کہ Exness کے طاقتور ریگولیٹری فریم ورک کے پس منظر کے خلاف اپنی خطرے کی برداشت کا جائزہ لیں جو فنانشیل سیکورٹی اور کلائنٹ کے تحفظ کے اعلی تر معیار کو یقینی بناتا ہے۔
معتبریت کے 15 سالہ ٹریک ریکارڈ کے ساتھ، Exness ٹریڈرز کو وہ ذہنی سکون آفر کرتی ہے جو انہیں اپنے منتخب کردہ ٹریڈنگ پلیٹ فارم اور مارکیٹ کے حالات سے درکار ہوتا ہے۔ اگر آپ ابھی آغاز کر رہے ہیں تو لائیو اکاؤنٹ پر جانے سے پہلے ہمارا خطرے سے پاک ڈیمو ٹریڈنگ اکاؤنٹ آزمائیں۔ جب آپ کچھ خطرہ مول لینے کیلئے تیار ہوں تو Standard اور Professional اکاؤنٹس کے آپشنز دریافت کریں اور ہماری 24/7 کسٹمر سپورٹ کا فائدہ اٹھائیں۔
شیئر کریں
ٹریڈنگ شروع کریں
یہ سرمایہ کاری کا مشورہ نہیں ہے۔ ماضی کی کارکردگی مستقبل کے نتائج کا اشارہ نہیں ہے۔ آپ کا کیپیٹل خطرے میں ہے، براہ کرم ذمہ داری سے ٹریڈ کریں۔